دبئی،8جون؍(ایس ا و نیوز/آئی این ایس انڈیا)خلیجی ریاست قطر اور دوسرے پڑوسی ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی بحران کے حل کے سلسلے میں امیر کویت الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے متحدہ عرب امارات کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔ امیرکویت اماراتی سیاسی قیادت سے ملاقات کے بعد واپس لوٹے ہیں۔ انہیں اماراتی قیادت کی طرف سے قطر کے بارے میں وہی جواب دیا گیا جو اس سے قبل سعودی عرب کی طرف سے دیا گیا تھا۔ امیر کویت نے گذشتہ روز امارات کے نائب وزیراعظم اور حاکم دبئی الشیخ محمد بن راشد آل مکتوم، ابو ظہبی کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر ان چیف الشیخ محمد بن زاید آل نھیان اور دیگر رہ نماؤں سے تفصیلی بات چیت کی۔ابو ظہبی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ قطر اور دوسرے ملکوں کے درمیان مفاہمت کے لیے امیر کویت کی مساعی قابل تحسین ہیں مگر متحدہ عرب امارات نے امیر کویت کو وہی جواب دیا ہے جو اس سے قبل سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے انہیں دیا گیا تھا۔
امیر کویت سے ملاقات کرنے والے رہ نماؤں میں دبئی کے ولی عہد الشیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم، دبئی کے نائب ولی عہد الشیخ حمدان بن راشد آل مکتوم، نائب وزیراعظم الشیخ سیف بن زاید آل نھیان، نائب وزیراعظم اور وزیر برائے صدارتی امور الشیخ منصور بن زاید آل نھیان، وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان اور دیگر عہدیدار شامل تھے۔امیر کویت کل بدھ کو سعودی عرب کے دورے کے بعد متحدہ عرب امارات کے دورے پرآئے تھے جہاں دبئی ہوائی اڈے پر الشیخ محمد بن راشد آل مکتوم، الشیخ حمدان بن راشد آل مکتوم اور الشیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے ان کا استقبال کیا۔قبل ازیں انہوں نے جدہ میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں رہ نماؤں کے درمیان خطے کی موجودہ صورت حال بالخصوص قطر کے ساتھ سفارتی تنازع کے تناظر میں بات چیت کی گئی۔خیال رہے کہ امیر کویت نے قطر اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان مصالحتی کوششیں ایک ایسے وقت میں جاری رکھی ہوئی ہیں جب حال ہی میں سعودی عرب سمیت سات ممالک نے قطر کا سفارتی بائیکاٹ کیا ہے۔